درج ذیل رباعیوں کو غور سے پڑھیے :
رباعی کی ہئیت
جنت کا سماں دکھا دیا ہے مجھ کو
کونین کا غم بھلا دیا ہے مجھ کو
کچھ ہوش نہیں کہ میں ہوں کس عالم میں
ساقی نے یہ کیا ! پلا دیا ہے مجھ کو
اختر شیرانی
مشکل ہے ز بس کلام مرا اے دل
سن سن کے اسے سخنورانِ کامل
آسان کہنے کی کرتے ہیں فرمائش
گویم مشکل و گرنہ گویم مشکل
مرزا غالب
طوفاں میں ہے جب جہاز چکر کھاتا
جب قافلہ وادی میں ہے سر ٹکراتا
اسباب کا آسرا ہے جب اٹھ جاتا
واں تیرے سوا کوئی نہیں یاد آتا
مولانا الطاف حسین حالی
Rubai definition in Urdu
ان رباعیوں کا غور سے مطالعہ کریں تو معلوم ہوگا کہ پہلی رباعی کے پہلے ، دوسرے اور چوتھے مصرع میں " دکھا " ، " بھلا " اور " پلا " قافیے ہیں تو دوسری رباعی کے پہلے ، دوسرے اور چوتھے مصرع میں " دل " ، " کامل " اور مشکل قافیے پائے جاتے ہیں ۔ جب کہ دونوں رباعیوں کے تیسرے مصرعوں میں قافیے نہیں ہیں ۔ رباعی کے جن مصرعوں میں قافیہ پایا جاتا ہے انہیں" مقفٰی مصرع " کہتے ہیں ۔ چونکہ تیسرے مصرع میں قافیہ نہیں پایا جاتا اسے " خصی " کہتے ہیں۔
UGC net urdu syllabus
پہلی اور دوسری رباعیوں میں ایک فرق یہ ہے کہ پہلی رباعی میں قافیوں دکھا ، بھلا اور پلا کے ساتھ ردیف " دیا ہے مجھ کو " بھی پائی جاتی ہے۔ جب کہ دوسری رباعی میں ردیف نہیں پائی جاتی ۔ ایسی رباعی کو غیر مردف رباعی کہتے ہیں ۔ گویا غزلوں کی طرح رباعیاں بھی غیر مردف لکھی جاتی ہیں۔
دوسری اور تیسری رباعیوں کا غور سے مطالعہ کریں تو محسوس ہو گا کہ دونوں رباعیاں غیر مردف ہیں۔ یعنی ان میں صرف قافیے استعمال ہوئے ہیں ردیفیں نہیں ۔ لیکن دونوں میں فرق یہ ہے کہ دوسری رباعی کے تیسرے مصرع میں قافیہ استعمال نہیں کیا گیا ۔ جب کہ تیسری رباعی کے چاروں مصرعوں می کھانا ، ٹکراتا ، جاتا اور آقا قافیے استعمال ہوئے ہیں ۔ لہذا ایسی رباعی کو یعنی چاروں مصرعے مقفٰی ہوں ، غیر خصی رباعی کہا جاتا ہے یوں کہ اس میں خصّی مصرع نہیں ہوتا۔
0 تبصرے